نئی دہلی :10 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا)سپریم کورٹ نے بدھ کو رافیل سودے سے متعلق کچھ نئے دستاویزات کو بنیاد بنائے جانے پر مرکز کی ابتدائی اعتراض کو ٹھکرا دیا۔ان دستاویزات پر مرکزی حکومت نے استحقاق کا دعوی کیا تھا۔مرکز نے کہا کہ درخواست گزاروں نے خصوصی دستاویزات غیر قانونی طریقے سے حاصل کئے اور 14 دسمبر، 2018 کے فیصلے کو چیلنج کرنے کے لئے اس کا استعمال کیا گیا۔ اس فیصلے میں عدالت نے فرانس سے 36 رافیل طیارے سودے کو چیلنج کرنے والی تمام درخواستوں کو مسترد کر دیا تھا۔سپریم کورٹ نے کہا کہ 14 دسمبر کو رافیل طیارے کی خریداری سے منسلک تمام درخواستوں کو مسترد کرنے سے متعلق کرنے کے فیصلے پر دائر تمام نظر ثانی درخواستوں کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے گا۔کورٹ نے کہا کہ وہ رافیل پر نظر ثانی درخواستوں کی سماعت کے لئے تاریخ مقرر کرے گا۔سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو لے کر دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے پی ایم مودی پر نشانہ لگایا ہے۔کیجریوال نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی جی ہر جگہ کہہ رہے تھے کہ انہیں سپریم کورٹ سے رافیل میں کلین چٹ ملی ہے۔آج کے سپریم کورٹ کے فیصلے سے ثابت ہو گیا کہ مودی جی نے رافیل میں چوری کی ہے، ملک کی فوج سے دھوکہ کیا ہے اور اپنا جرم چھپانے کے لئے سپریم کورٹ کو گمراہ کیا۔وہیں کانگریس نے بھی وزیر اعظم نریندر مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں سچ سامنے آکر رہے گا۔پارٹی کے مرکزی ترجمان رندیپ سرجیوالا نے کہاکہ مودی جی جتنا چاہیں بھاگ سکتے ہیں اور جھوٹ بول سکتے ہیں۔ لیکن آج نہیں تو کل سچ سامنے آ جائے گا۔انہوں نے دعوی کیاکہ رافیل گھوٹالے کی بات ایک کے ایک کرکے کھل رہی ہیں۔اب کوئی قانون نہیں ہے جس کے پیچھے آپ چھپ سکیں۔ساتھ ہی سرجیوالا نے کہاکہ سپریم کورٹ نے قانونی اصول کو برقرار رکھا ہے۔پریشان مودی جی نے رافیل کی بدعنوانی کا انکشاف کرنے والے آزاد صحافیوں کے خلاف سرکاری رازداری قانون لگانے کی دھمکی دی۔فکر نہ کریئے مودی جی، اب انکوائری ہونے جا رہی ہے چاہے آپ چاہیں یا نہیں چاہیں۔